سیلاب زدگان کی مدد کیوں اور کیسے کریں
سیلاب کیوں آتے ہیں
مسلسل بارشوں کی وجہ سے دریاؤں میں سیلاب آجاتے ہیں یہ سیلابی پانی نشیبی علاقوں میں تباہی کا باعث بنتاہے۔پاکستان میں سیلابی پانی کشمیر کے پہاڑوں سے آتا ہے رستے میں مناسب ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے یہ پانی اپنے راستے میں آنے والے علاقوں میں تباہی مچا دیتا ہے ۔
سیلاب کی تباہ کاریاں
سیلاب کچی آبادیوں اور فصلوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتا ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ اور زیادہ دیر کھڑے رہنے کی وجہ سے کچے گھر گر جاتے ہیں ۔ حالیہ سیلاب کی وجہ سے پورے ملک میں اب تک 1200 سے زائد افراد القمہ اجل بن چکے ہیں ،جبکہ 12 ہزار سے زائد زخمی ہیں ۔ سیلاب سے کاروبار زندگی مفلوج ہو جاتا ہے۔گندے پانی کی وجہ سے کئی طرح کی بیماریاں پھیل جاتی ہیں۔خاص طور پر بچے اور خواتین اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں ۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں
متاثرہ علاقوں میں مختلف رضاکار تنظیمیں امدادی کارروائیاں شروع کر دیتی ہیں ۔مثلا
سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا
متاثرہ افراد کے رہنے کے لیے کیمپ لگانا
ان تک بنیادی ضروریات زندگی کی رسائی کو یقینی بنانا
بیمار لوگوں کے لیے میڈیکل کیمپ لگانا اور انہیں مفت ادویات فراہم کرنا
پانی کا بہاؤ کم ہونے پر نشیبی جگہوں سے پانی کو نکالنا اور ٹوٹے ہوئے گھروں کی دوبارہ تعمیر
سیلاب زدگان کی امداد
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے
”مسلمان ایک جسد واحد کی مانند ہے اگر جسم کے ایک حصے میں تکلیف ہو تو پورہ بدن اس کی درد محسوس کرتا ہے ۔”
مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے ان بھائیوں کی مدد کیجئے جو آپ کی مدد کے منتظر ہیں ۔خدا کو قرض حسنہ دینے کا یہ بہترین موقع ہے ۔ سیلاب زدگان کی مدد کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن کا ساتھ دیجئے ۔الخدمت فاؤنڈیشن وطن عزیز کی سب سے بڑی غیر سرکاری فلاحی تنظیم ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار آفات میں اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے ہمیشہ متحرک ہوتے ہیں ۔